Sunday, May 31, 2009

ہلاکت کے بعد پولیس اور انتظامیہ نے حرےت کانفرنس کے دونوں دھڑوں اور لبریشن فرنٹ کے سربراہان سمےت ایک درجن کے قرےب علیحدگی پسند لیڈران کو اپنے گھروں میں نظر بند کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق شوپیاں میں 2جواں سال خواتےن کی پر اسرار ہلاکت اور اس پر تشدد بھڑک اٹھنے کے خدشے کے پیش نظر پولیس اور سول انتظامیہ نے آج صبح سے ہی حرےت کانفرنس (گ) کے چےرمین سید علی شاہ گےلانی ،حرےت کانفرنس(ع) کے چےرمین میر واعظ عمر فاروق ،لبریشن فرنٹ سربراہ محمد یاسین ملک ،محمد سلیم ننھا جی ،سید سلیم گےلانی ،ظفر اکبر بٹ ،جاوید احمد میر ،حکیم عبدالرشید،فریدہ بہن جی سمےت دیگر کئی لیڈران کو اپنے گھروں میں نظر بند کر دیا ۔ذرائع نے بتاےا کہ حرےت (گ)چےرمین سید علی شاہ گےلانی کو آج تحریک حرےت کی طرف سے اولڈ برزلہ عید گاہ میں سیرتی مقابلے میں مہمان خصوصی کی حےثےت سے شرکت کرنی تھی اور نظر بندی کے باعث وہ شرکت نہیں کر سکے جس کے بعد انہوں نے ٹیلی فون پر ہی تقرےب سے خطاب کیا ۔ادھر حرےت کانفرنس(ع) کے چےرمین میر واعظ عمر فاروق کی ہداےت پر آج ایک اعلیٰ سطحی وفد شوپیاں روانہ ہوا جہاں انہوں نے دو جواں سال خواتےن کی ہلاکت کے بعد ان کے لواحقین سے تعزےت اور ہمدردی کا اظہار کیا ۔وفد میں محمد یوسف نقاش ،یاسمین راجہ ،بشےر اندرابی اور فاروق احمد سودا گر بھی تھے جنہوں نے سوگواکبنے کے ساتھ تعزےت کی اور ان کی ڈھارس بندھائی جبکہ اس موقعہ پر وفد نے میر واعظ عمر فاروق کی طرف سے ایک تعزیتی پیغام بھی پڑھ کر سنایا ۔اس دوران میر واعظ عمر فاروق نے کے این ایس کو بتاےا کہ حرےت کی طرف سے لوگوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ کل یکم جون کو اس واقعہ کے خلاف پر امن رےاست گےر احتجاج کریں اور ہر ضلع ہیڈ کوارٹر ،تحصیل ہیڈ کوارٹر اور دیگر جگہوں پر لوگ اس واقعے کے خلاف اپنا احتجاج درج کریں ۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ کل شام 9بجے سے لیکر10بجے تک ایک گھنٹے کیلئے مکمل بلیک آﺅٹ کر کے اپنا احتجاج درج کریں اور اےسا کرنے سے لوگوں کا ماتم ظاہر ہو گا۔ادھر حرےت کے میڈےا ایڈوائزر سید سلیم گےلانی نے کے این ایس کو بتاےا کہ اس واقعے کی فوری طور پر غےر جانبدارانہ تحقیقات عمل میں لائی جائے اور تحقیقات کے دوران لوگوں کو بھی شامل کیا جائے ۔اس دوران لبریشن فرنٹ (ر)کے سربراہ محمد سلیم ننھا جی نے سید علی شاہ گےلانی کی طرف سے یکم جون کو دی گئی ہڑتالی کال کی حماےت کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو چاہئے کہ وہ اس دن شوپیاں واقعے کے خلاف پر امن احتجاج کریں ۔انہوں نے کہا کہ وہ رہائی کے بعد بھی مسلسل نظر بند ہیں جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ کشمیریوں پر کتنے مظالم ڈھائے جا رہے ہیں ۔ادھردختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے سید علی شاہ گےلانی کی طرف سے شوپیاں واقعے کے خلاف یکم جون کو دی گئی ہڑتالی کال کی حماےت کی ہے ۔دریں اثناءتحریک حرےت کے جنرل سیکرےٹری محمد اشرف صحرائی اور سینئر رہنماءمحمد اشرف لایا کو آج پولیس نے گرفتار کر کے شیر گڈھی تھانے میں بند کر دیا ہے ۔ان کی گرفتاری کی حرےت ترجمان ایاز اکبر نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قابل افسوس اقدام ہے کہ ایک مہینے سے زائد عرصے کیلئے محمد اشرف صحرائی کو پہلے گھر میں نظر بند رکھا گےا اور اب باضابطہ طور پر گرفتار کر کے تھانے میں قید رکھا گےا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

No comments:

Post a Comment