Thursday, November 19, 2009

مسئلہ کشمےر اےک سےاسی مسئلہ ہےحصول آزادی تک جدوجہد جاری رکھیں گے

سینئر حریت رہنما و سربراہ جموں کشمیر سالویشن موومنٹ ظفر اکبر بٹ نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کا مسئلہ ہے ، بھارت کیخلاف جدوجہد آزادی تب تک جار ی رکھیں گے جب تک مسئلہ کشمیر کا کشمیریوں کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق نہ نکلتا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے جاری کشمیریوں کی تحریک کو حصول آزادی تک جاری رکھنے کےلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
شرومنی اکال دل کے پرصدر سمرن جےت سنگھ مان سنگھ کے ساتھ ملاقات میں ظفر اکبر بٹ نے کہا کہ اگر بھارت مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے واقعی مخلص ہے تو اسے مقبوضہ علاقے میں ظلم و ستم کا سلسلہ بند کر کے مذاکرات کی راہ اختیار کرنی چاہئے۔ انہوںنے کہا کہ جب تک کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ ختم نہیں ہوتا مسئلے کے حوالے سے کسی حل کی تلاش کا تصور کرنا ناممکن ہے۔ مسئلہ کشمےر اےک سےاسی مسئلہ ہے اور اس کا حل بھی سےاسی طور پر ہی نکالا جا سکتا ہے لےکن بھارت کی ضد اورہٹ دھرمی کےوجہ سے ےہ مسئلہ طول پکڑرہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کی آواز دبانے کےلئے ساتھ لاکھ سے زائد فوجی یہاں تعینات کردیئے، عوام پر طرح طرح کے مظالم ڈھائے، لیکن اس کے باوجود بھی وہ کشمیریو ں کے جذبہ آزادی کو کچلنے میں ناکام ہوا ۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے اپنے جائز حق حق خود ارادیت کےلئے ہر طرح کی قربانیاں پیش کیں، لاکھوں کشمیریوں کے خون سے عبارت اس تحریک سے کسی کو سودے بازی نہیں کرنے دینگے ۔ظفر اکبر بٹ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کے حقوق کا مسئلہ ہے ، بھارت اور پاکستان کو اس دیرینہ مسئلے کے حل کےلئے جلد مذاکرات کا آغاز کرنا چائیے اور ان مذاکرات کو کامیاب بنانے کےلئے کشمیری قیادت کو شامل کرنا چایئے تاکہ مسئلہ کشمیر کا دیر پا اور مستقل حل نکالا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ تمام حریت پسند قیادت کو چاہئے کہ وہ سر عام میڈیا میں ایک دوسرے کی پگڑی اچھالنے کے بجائے تنقید برائے تعمیر کر کے آپسی اختلافات کو دور کریں ۔قائدین کانفرنسوں ،پروگراموں ،جلسے جلوسوں اور میڈیا کے ذریعے حکومت ہند اور عالمی برادری کو بانت بانت کی بولیوں کے بجائے یکجہتی اور ایک ہی آواز سے اپناپیغام دیںاور اسی ایک آواز کو لیکرسہ فریقی مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے اندرونی اور بیرونی سطح پر فعال بن کر تگ دو کریں

No comments:

Post a Comment