Friday, August 28, 2009

Zaffar Akber Bhat Adressed gathring at Jamia masjid Shankerpora.

مسئلہ کشمیرحل تک بر صغیر میں امن قائم کرنے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا-ظفر اکبر بٹ-- کشمیری عوام کے خواہشات کے مطابق حل کرنے کیلئے فوری اقدامات اُٹھائے جائیں
سرینگر28اگست - مسئلہ کشمیر کے قابل قبول حل تک بر صغیر کے علاوہ پوری دنیا میں امن قائم کرنے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا ہے کیونکہ مسئلہ کشمیر ایک متنازعہ مسئلہ ہے اوراقو ام متحدہ سکیورٹی کونسل میں اس حوالے سے خود بھارت کے طرف سے پیش کی گئی قراردادیں اس بات کا واضع ثبوت ہے اور ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم آنجہانی پنڈت جواہر لال نہرو کی طرف سے لالچوک سرینگر میں60سال قبل کشمیریوں کے ساتھ ریفرنڈم کرانے کا وعدہ بھی اس کی ایک کڑی ہے۔ان خیالات کا اظہار کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما و چیرمین سالویشن مومنٹ ظفر اکبر بٹ نے آج نماز جمعہ کے موقعہ پر جامع مسجد شنکر پورہ میں کیا ۔انہوں نے کہاکہ بھارت پاک ترقی کے اس تیز رفتار دور میں جنگ کے متحمل نہیں ہوسکتے ہیں لہذا کشمیر سمیت دوسرے مسائل کو حل کرنے کیلئے بات چیت ہی واحد راستہ ہے

۔ انہوں نے کہا کہ شرم الشیخ میں ہندو پاک کے سربراہاں کے درمیان ملاقات اور مذاکرات کا آغاز اگر چہ ایک خوش آئندہ اقدام ہے لیکن اس کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔جناب بٹ صاحب نے کہا کہ حکومت ہند اور ریاستی سرکار کی طرف سے حقیقت سے کوسوں دور بیان کسی ایک ملک کیلئے سود مند ثابت نہیں ہو سکتے ہیں ۔لہذا مذاکراتی راستے کو سنجیدگی سے آگے بڑھایا جائے اور مسئلہ کشمیرکوکشمیری عوام کے خواہشات کے مطابق حل کرنے کیلئے فوری اقدامات اُٹھائے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کی یقین دہانی پر مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے پُر امن راستہ اختیار کر نے والے اور بھارت کے زندانوں میں سالہا سال سے سختیاں جیلنے کے بعد رہا کئے گئے نوجوانوں کوبھارتی فورسز اور مختلف ایجنسیاں کسی نہ کسی بہانے آئے روز فوجی کیمپوں ، پولیس سٹیشنوں پر حاضری دینے کے علاوہ فرضی الزامات کے تحت گرفتار کر کے تشدد سے گذارتے رہتے ہیں اور کئی ایک کو بار بار بدنامہ زمانہ PSA کے تحت گرفتار کر کے ریاست سے باہر تہاڑ ،رانچی ،جودھپور جیلوں میں پابند سلاسل کیا جاتا ہے ۔ انہوں کہا کہ فورسز نے اِن نوجوانوں کے گذر بسر ،کام کاج کرنے اور اپنے عیال کو پالنے کیلئے کشمیر کی زمین اتنی تنگ کر دی کہ آنے والی نسل کو بھی پُر امن راستے کے بجائے دوسرا راستہ اختیار کرنے کیلئے مجبور کیا جارہا ہے ۔ بھارت کے اندر بھی تجارت پیشہ ،طالب علم اور ملازمت کرنے والے کشمیری محفوظ نہیں ہیں اور اگر وہ ہندوستان سے باہر عمرہ ،حج یا روزگار کیلئے جانا چاہئیں گے تو اُن کو گھر والوں اور دیگر رشتہ داروں سمیت سفری دستاویز فراہم نہیںکئے جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی کامیابی اور بر صغیر میں امن کی ضمانت اسی صورت میں ممکن ہے کہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے سے پہلے ہزاروں کنال زرخیز اراضی ،میوہ باغات اور رہائشی مکانات پر بھارتی افواج کے غیر قانونی قبضے کوہٹایا جائے ، انسانی حقوق کی پامالیوں کو روکا جائے ،PSA ،Disturbed Area Act ,AFSPA کو منسوخ کیا جائے اور بزرگ علیل حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی،شبیر احمد شاہ ، محمد اشرف صحرائی ، نعیم احمد خان، محمد سلیم ننھاجی ، آسیہ اندرابی، سمیت دیگر کشمیری نظر بندوں کی غیر مشروط رہائی عمل میں لا نے کے اقدامات اُٹھائے جائیںمسئلہ کے حل کے بغیر جنوبی ایشیاءمیں پائیدار امن و سلامتی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا

No comments:

Post a Comment