Tuesday, October 27, 2009

سالویشن مومنٹ کے سربرراہ اور سرکردہ حریت رہنما ظفر اکبر بٹ کو رامباغ سولنہ کے نزدیک







سالویشن مومنٹ کے سربرراہ اور سرکردہ حریت رہنما ظفر اکبر بٹ کو رامباغ سولنہ کے نزدیک گرفتار کیاگرفتار کیا بٹ دئے گئے پروگرام کے مطابق لالچوک سرینگر میں ایک احتجاجی جلوس کی قیادت کرنے والے تھے سالویشن مومنٹ کے ترجمان نے تنظیم کے سربرراہ اور سرکردہ حریت رہنما جناب ظفر اکبر بٹ کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جناب بٹ صاحب دئے گئے پروگرام کے مطابق لالچوک سرینگر میں ایک احتجاجی جلوس کی قیادت کرنے والے تھے کہ اس دوران جناب ظفر اکبر بٹ کو صدر اور چھانہ پورہ تھانہ سے وابسطہ پولیس کی ایک بھاری جمیعت نے آج صبح کئی ساتھیوں سمیت اس وقت رامباغ سولنہ کے نزدیک گرفتار کیا جب وہ لالچوک کی طرف رواں دواں تھے ۔ ترجمان نے کہا کہ جناب ظفر اکبر بٹ کو گرفتار کرنے کیلئے کل رات 10 بجے سے ہی رہائش گاہ واقع راولپورہ اور باغ مہتاب میں کئی جگہ پر پولیس نے چھاپے ڈالے ۔ترجمان کے مطابق جناب ظفر اکبر بٹ کو 27 اکتوبر 1947 ءمیں جس طرح حکومت ہند نے ایک منصوبہ بند طریقے سے کشمیریوں کی آزادی کو فوجی طاقت کے ذریعے سلب کر لیا گیا اور ا س مظلوم قوم کے جملہ حقوق چھین لئے گئے

تب سے آج تک بنیادی حق مانگنے کے پاداش میں تقریباً 5 لاکھ لوگوں کو شہید کیا گیا کو مہذب عالمی برادری سے یہی مطالبہ کرنا تھا کہ کشمیری عوام سے جو ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم آنجہانی پنڈت جواہر لا ل نہرو اور دلی سرکار نے جو وعدے کئے تھے اُن کو پورا کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے UNO میں پاس کئے گئے قرارداد وں کو عملی جامہ پہنانے کی زحمت گوارا نہیں کی اور یہی وجہ ہے کہ جموں کشمیر کے عوام نے اس دن مکمل ہڑتال کر کے پوری دنیا واضع کرنا ہے کہ ہمیں فوجی طاقت کے بل بوتے پر ہندوستان کی غلامی منظور نہیں ۔احتجاج میں مظاہرین کے ہاتھوں جو پلے کارڈ تھے اُن پر ٭ہم کیا چاہتے آزادی ٭انخلاء،انخلاء۔مکمل فوجی انخلاء٭، ۔۔ نظر بندوں کو۔ رہا کرو ٭کالے قوانین کو۔ ختم کرو ٭معصوموں کا قتل عام۔ بند کرو ۔ بند کرو ٭زیرو ٹالرنس ۔ ہائے ہائے اور منظور نہیں منظور نہیں۔دو طرفہ مذاکرات منظور نہیں کے نعرے درج تھے ۔ دریں اثناءترجمان نے وزیر اعظم ہند ڈاکٹرمن موہن سنگھ اور UPA Chairperson محترمہ سونیا گاندی 28 اکتوبرکے دورہ کشمیر کے آمد پر لوگوں سے مکمل ہڑتال کر نے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جب تک حکومت ہند اپنے پہلے وزیر اعظم نہرو جی کا کشمیر یوں کے تئیں حق خود ارادیت کا کیا گیا وعدہ پورا نہیں کریں گے تب تک کشمیری ہندوستانی قیادت کے خلاف جائز اور پُر امن طریقے سے اپنا ا حتجاج جاری رکھیں گے ۔

No comments:

Post a Comment