Wednesday, December 9, 2009

ظفر اکبر بٹ نے متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین کے اتحاد و اتفاق پیغام کو سراہا--حریت کانفرنس میر واعظ کی قیادت میں کشمیری عوام کی صحیح معنوں

جموں کشمیر سالویشن موومنٹ کے چیئر مین ظفر اکبر بٹ نے متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس بیان سے کشمیر ی عوام اور حریت قیادت کےلئے ایک مثپیغام ہے کیونکہ اتحاد ہی ہماری تحریک آزادی کو اپنی منطقی انجام تک پہنچانے کی ضمانت دیتا ہے۔انہوں نے متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین کے اس بیان جس میں انہوں نے کشمیری قوم کےلئے اتحاد و اتفاق پیغام دیا کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت جیسے دشمن کو شکست سے دو چار کرنے اور تحریک آزادی کو ہمکنار کرنے کےلئے متحدہ جہاد کونسل کا یہ بیان ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت تحریک کے اس نازک موڈ پر کشمیری قیادت میں پھوٹ ڈالنے کی جو کوششیں کررہی ہے اسے دانشمندی اور اتحاد و اتفاق کے ساتھ ہی ناکام بنایا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر اس موڑمیں داخل ہو چکی ہے جہاں ہمیں تمام تر اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کرنا چاہیے جس کے لئے ایک لاکھ سے زائد معصوم کشمیریوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ یتیم اور بیوائیں،ہزاروں افراد کی جلاوطنی اور شہدا ءکا خون ہم سے یہی مطالبہ کررہاہے کہ ہم ایک ہوکر تحریک آزادی کشمیر کو کامیاب کرکے ان کی قربانیوں کا حق ادا کریں
۔دریں اثناءجموں کشمیر سالویشن موومنٹ کے مرکزی دفتر راجباغ سری نگر میں تنظیم کے کارکنان کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا جس میں کشمیر کی موجودہ صورتحال اور حریت کانفرنس کی کارکردگی پرغور و خوض کیا گیا۔ کارکنان نے حریت کانفرنس کی کارگزاری اور جموں کشمیر سالویشن موومنٹ کے چیئرمین ظفر اکبر بٹ پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ظفر اکبر بٹ نے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حریت کانفرنس میر واعظ عمر فاروق کی قیادت میں کشمیری عوام کی صحیح معنوں میں ترجمانی کررہی ہے۔اس اجلاس میں 10 دسمبر کو”انسانی حقوق کے تحفظ “کے عالمی دن کوبھر پور طریقے سے منانے کےلئے تمام تر انتظامات کا جائزہ بھی لیا گیا۔ اجلاس میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے اس روز کشمیر بھر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کیخلاف ہڑتال کی کال کو کامیاب بنانے کےلئے غور و خوض کیا گیا۔ تنظیم نے سرینگر کے مرکزی لال چوک میں خاموش مظاہرے اور پر امن جلوسوں کےلئے ضلعی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ گزشتہ 60 سالوں سے 10 دسمبر کو پوری دنیا میں Human Rights Day کے طور پر منایا جاتا ہے ۔ یاد رہے کہ 1948 ءمیں اقوام متحدہ نے متفقہ طور پر ایک قرار داد منظور کی تھی جس میں اس بات کی یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ دنیا میں آباد تمام انسانوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ ہر سال اس دن کو دنیا بھر میں جوش و خروش سے منایاجاتا ہے اور اس بات کا اعادہ کیا جاتا ہے کہ انسانی حقوق کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ اس سال 10 دسمبر Dignity and Justice for all of us (تحفظ عزت اور انصاف ) کے موضوع کے تحت منایا جارہا ہے۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ بھارت اس ڈیکلریشن کا زیر دستخطی ہونے کے باوجود بھی کشمیر میں جس انداز سے انسانی حقوق کی پامالی کررہا ہے اسے ہر ذی روح کانپ اٹھتی ہے۔ بھارت نے ریاست جموں و کشمیر میں گزشتہ دو دہائیوں سے انسانی حقوق کی پامالی کرتے ہوئے ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا ، ہزاروں افراد کو جیلوں میں جرم بے گناہی کے پاداش میں بند رکھا ہے۔ بھارتی درندہ صفت فوجی اہلکاروں نے سینکڑوں باپردہ خواتین کے ساتھ دست درازی کی۔کشمیریوں کے گھر ، مال یہاں تک کہ باغات بھی بھارتی فوجیوں نے تباہ کئے ہیں۔ظفر اکبر بٹ نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیر یوں پربھارتی فوجیوں سے طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم بند کروانے کےلئے اپنا بھرپور رول ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے مگر انسانی حقوق کے تحفظ کاڈھنڈورہ پیٹنے والی عالمی تنظیمیں پھر بھی خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہیں جو انتہائی افسوس ناک عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر ی عوام اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدارآمد کروانے کے لئے جدوجہد کررہی ہے جو کہ اقوام متحدہ کے چارٹر پر گزشتہ 6دہائیوں سے موجود ہے لیکن بھارت اس عالمی ادارے تسلیم شدہ قراردادوں کو روندتے ہوئے کشمیر پر اپنا جابرانہ قبضہ برقرار رکھنا چاہتاہے۔ انہوں نے کہا کہ دس دسمبر کو عالمی یوم انسانی حقوق کو بھر پور طریقے سے منایا جائے گا۔

No comments:

Post a Comment