Monday, December 21, 2009

شہدا کے مشن کے چراغ کو روشن رکھیں گے--پر ظفر اکبر بٹ

شہداءکشمیر نے بھارتی غلامی سے نجات حاصل کرنے اور کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق حق خود ارادیت دلانے کےلئے اپنی جانوں کی قربانیاں پیش کیں۔ شہداءکے خون کو کسی بھی صورت میں رائیگان نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار سینئر حریت رہنما وجموں کشمیر سالویشن موومنٹ کے سربراہ ظفر اکبر بٹ نے پیر کے روز شہید منظور احمد نمتہالی، شہید عبدالرشیدپورواری ، فاروق احمد نمتہالی ، شہید محمد مقبول بچرو، زخمی شیر لال گام،محمد یونس زھل اورشہید ناصر احمد رانگر کی 17 ویں برسی کے موقع پر دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
شہداءکی برسی کی تقریب گزشتہ روز سالویشن موومنٹ کے مرکزی دفتر راجباغ سری نگر میں منعقد ہوئی جس میں تنظیم کے مرکزی رہنماو¿ں اور کارکنوں نے بھر پور شرکت کی۔ شرکاءنے شہداءکے مشن کوپائیہ تکمیل تک پہنچانے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ شہداءکشمیر نے جس مقصد کےلئے اپنی جانوں کی قربانیاں دی ہیں اس مقصد کو حاصل کئے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ اس موقع پر ظفر اکبر بٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید منظور احمد نمتہالی انتہائی باصلاحیت اور مستعد شخصیت تھے۔ شہیدنے جماعت اسلامی اور تحریک آزادی کےلئے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔ انہوں نے جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو اجاگر کیااور کشمیریوں کی آزادی کےلئے اپنی جان نچھاور کی۔ظفر اکبر بٹ نے کہا کہ شہید منظور احمد نمتہالی جیسے شہداءکے خون کی وجہ سے ہی تحر یک آزادی کشمیر کا چراغ پوری دنیا میں روشن ہوا اور ہم ان شہدا کے مشن کو پائیہ تکمیل تک پہچانے کےلئے ان کے نقش قدم پر چل کر اپنے خون سے اس چراغ کو روشن رکھیں گے۔سالویشن موومنٹ کے سربراہ نے قصبہ سوپور میں بھارتی فوجی اہلکاروں کے ہاتھوں بے گناہ شہریوں پر ظلم و تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ظلم و تشدد اور منفی ہتھکنڈوں سے کشمیری عوام کی آوازنہیں دبا سکتا۔کشمیری عوام گزشتہ دو دہائیوں سے اپنے بنیادی حق کی پاداش میں ظلم و تشدد سہہ رہے ہیں لیکن اس کے باوجود ان کے حوصلے اور جذبہ آزادی ماند نہیں پڑا۔ انہوں نے لوکل نیوز چینلز پر پابندی کی بھی مذمت کی اور کہا کہ بھارتی حکومت کشمیر میں اپنے سیاہ کارنامے چھپانے کےلئے ایسے اقدامات کررہی ہے۔جمہوریت کی دعویدار بھارتی حکومت کی طرف سے ایسے اقدامات جمہوریت کے ماتھے پر بدنما داغ ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ لوکل چینلز پر عائدپابندی فوری اٹھائے جائے

No comments:

Post a Comment