Tuesday, November 5, 2013

programme at khimber ganderbal

سنیئر حریت رہنماءو چیرمین سالویشن مومنٹ ظفر اکبر بٹ نے جموں کے شہےدوں کو خراج تحسےن ادا کر تے ہو ئے کہا کہ کشمےر ی عوام صوبہ جموں کے مسلمانوں کی قربانےوں کو کبھی فراموش نہےں کر ےنگے ہے 6نومبر 1947کو جموں میں ایک سازشی منصوبے کے تحت ہزاروں نہتے مسلمانوں کو دھوکے اور فریب کا سہارا لیکر ظالموں نے شہید کر دیا انہوں نے کہا ہے کہ شہداءکی قربانیاں قوم کا وہ عظیم سرمایہ ہے جسے وقت وقت پریاد کرنے سے برسرجدوجہد قوم کے ارادوں میں مضبوطی آجاتی ہے اور اپنی منزل کی جانب آگے بڑھنے کا نیا حوصلہ ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 6 نو مبر 1947 کا دن جموں وکشمےر کی سےاسی تارےخ کا اےسا قےامت خےز دن ہے جس دن جموں مےں مسلح فرقہ پر ستوں نے اےک منصوبہ بند سازش کے تحت نہاےت بے رحمی اور سنگدلی کے ساتھ ڈھائی لا کھ بے گناہ اور نہتے مسلمانوں کو تہ تےغ کر دےا ۔ظفر اکبر نے اس ہو لناک قتل عام پر جس مےں مرد عورتےں اور بچے بو ڑ ھے فرقہ پر ستوں کی درندگی کے شکار ہو کر جام شہادت نوش کر گئے اپنی بر ہمی اور ناراضگی جتاتے ہو ئے امےد ظاہر کی ہے کہ جموں وکشمےر کے عوام دو بار ہ اس قسم کی حےونےت اور درندگی کو دہرانے کی اجازت نہےں دےنگے ۔ انہوں نے جموں صوبہ کے مسلمانوں کی قربانےوں کے حوالے سے کہا کہ انکی قربانےاں رائےگاں نہےں جا ئےگی پوری قوم ان کی قربانےوں کو ےاد کر تی ہے ۔جموں کے تارکین وطن اور ان کی جا ئےداد وں کے حوالے سے قوم با خبر ہے پو نچھ ،راجوری ،جموں ،بھدرواوہ ،کشتواڑ ،ڈوڈہ اور رام بن کے لو گوں پر جو گذرتی ہے اس کا احساس پوری قوم کو ہے شہداءجموں کو خراج عقیدت ادا کرنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ کشمیری عوام تب تک اپنی سیاسی جدوجہدجاری رکھیں گے جب تک نہ ریاستی عوام کو مکمل طورھندوستان کی غلامی سے نجات اور حق خود ارادیت نصیب نہیں ہوتی ہے۔
 دریں اثناءظفر اکبر بٹ نے سینئر صحافی بشیراحمد بشیر کی خوش دامن اور اونتی پورہ ا لمناک ایکسیڈنٹ میں جان بحق ہوئے صحافی شاہد رشید کے جواں سال فرزند فیصل رشید،کھور پٹن کے طالب علم قیصر محی الدین ، کانہامہ بڈگام کے طالب علم پیر سجاد شاہ اور گرےٹر کشمےر سے وابستہ انجینئر عبدالرحیم بٹہ مالو کی والدہ کے انتقال پُرملال پر رنج وغم کااظہار کرتے ہوئے مرحومین کی مغفرت اور جملہ غمزدگان کے صبرو جمیل کےلئے دُعا کی ۔ ظفر اکبر ایک وفد کے ہمراہ جس میں مولوی عبدالرشید،شفیع کشمیری ،اعجاز احمداور فردوس بڈگامی شامل تھے نے جواہرنگر ،بٹہ مالو،پارنیوہ بڈگام ،کانہامہ بیروہ اور کھور پٹن جاکر سوگواراںکے ساتھ یکجہتی و ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مرحومین کی مغفرت اور بلندی ¿ درجات اور لواحقین کے صبرو جمیل کے لےے دُعا کی اور کہا کہ ہم ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوںنے کہا کہ موت ایک اٹل حقیقت ہے اور کسی بھی ذی روح کو اس سے مفر حاصل نہیں ہے۔ موت کا سبب، وقت اور مقام پہلے سے طے ہوتا ہے اور اس کو کسی بھی تدبیر یا ترکیب سے تبدیل نہیں کیا جاسکتا ہے۔ کسی کے مرنے پررنج و غم و دکھ ہونا ایک فطری معاملہ ہے


No comments:

Post a Comment