Thursday, March 11, 2010

شاہ کی بگڑتی صحت پرگہری تشویش کا اظہار ,نعیم احمد خان کو عدالت میں پیش نہ کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت

کشمیریوں کی قربانیوں کی بدولت ہی مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر اُجاگر ہوا اور اسکے پائیدار حل کیلئے عالمی طاقتیں کوشاں ہیں ۔دنیا جانتی ہے کہ کشمیری قتل ہو رہا ہے اور اسی کا گھر جل رہا ہے اسکی ماں بہن کی عزت داﺅ پر ہے کشمیری ہی ہندوستان کی مختلف جیلوں میں جرم بے گناہی کی پاداش میں سڑ رہا ہے لہذا مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے کشمیری قیادت کا بنیادی فریقانہ اور اہم رول بنتا ہے اور یہ کہ کشمیریوں کی شمولیت کے بغیر مسئلہ کشمیر کا کوئی بھی حل پائیدار ہوگا نہ ہی بر صغیر میں امن کا ضامن ہوگا ۔کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے جسے طاقت کے ذریعے حل نہیں کیا جا سکتا۔ ان باتوں کا اظہا ر کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما و چیرمین سا لویشن مومنٹ جناب ظفر اکبر بٹ نے سرکردہ شہید کمانڈر ملک عباس راہی ڈوڈہ، شاہد احمد آہنگر رعناواری ، عبیداﷲ،مشتاق احمد،خالد عمر مانچھوا کرالہ پورہ امتیاز احمد اور اسکے ولد احمد اﷲ گوت پورہ بڈگام کی برسیوں کے موقعہ پر صدر دفتر پر بلائی گئی میٹنگ یں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کیا۔
بعد میں ظفر اکبر بٹ مع کارکنان نے مزار شہداءبرزلہ سرینگر پر حاضری دی اور شہداءکے حق میں درجات بلندی کیلئے دُعاءکی ۔ علاوہ ازیں عوامی رابطہ مہم کے دوران جناب ظفر اکبر بٹ مع رفقا نے بزرلہ، لال بازاز، اُونتہ بھون ،نوشہرہ، صورہ،و دیگر علاقوں کے دوران انہوں نے مختلف شہدائ، گرفتار اور لاپتہ افراد کے لواحقین سے ملاقاتیں بھی کیں۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ شہدا کا لہو کبھی رائیگان نہیں ہونے دیا جائے گا۔ جب تک شہداءکا مشن پائیہ تکمیل تک نہیں پہنچتا ہماری سیاسی جدوجہد جاری و ساری رہے گی ۔ظفر اکبر نے کہا دونوں ممالک کے حکمرانوں کو خطے کے امن اور سلامتی کے لئے ٹھوس اور مثبت اقدامات کرنے ہونگے۔ سرینگر کی عدالت میں کشمیری نظربندوں سے ملاقات کے دوران جناب بٹ نے حریت رہنما شبےر احمد شاہ اور دیگر کشمیری محبوسین کی بگڑتی صحت پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ شبیر شاہ سمیت مختلف جیلوں میں مقید بے گناہ کشمیریوں کی رہائی کےلئے اپنا کردار ادا کرے اور بھارت پر ان کی رہائی عمل میں لانے کےلئے دباو ¿ ڈالیں۔اس موقعہ پر انہوں نے نعیم احمد خان کو عدالت میں پیش نہ کرنے کی کٹھہ پتلی انتظامیہکی اس روئیہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔

No comments:

Post a Comment