Monday, December 2, 2013

party head quarter meeting srinagar

جموں و کشمیر سالویشن مومنٹ کی سرینگر ضلع سے وابستہ کارکنوں کی ایک روزہ میٹنگ آج پارٹی کے ہیڈ کواٹر پر منعقد ہوئی جس میں کارکنوں نے پارٹی معملات زیر بحث لایں اور ریاست جموں و کشمیر میں پائی جارہی سیاسی صورتحال پر بحث کی۔ میٹنگ کی صدرات پارٹی کے چیرمین ظفرا کبر بٹ نے کی اور کارکنوں پر زور دیا کہ وہ پارٹی کو مزید مظبوط کرنے کیلے سیاسی عمل کو تیز کریں۔
میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ظفر اکبر بٹ نے پاکستان کی طرف سے مسئلہ کشمیر کے حل کیلے لگاتارکشمیریوں کو سیاسی، سفارتی اور اخلاقی سطع پر مدد فراہم کرنے کیلے ان کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ کشمیریوں کی یہ مدد مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل تک جاری رکھے گئے۔ انہوں نے کہا وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اب مسئلہ کشمیر اس زون میں داخل ہونے جارہا ہے جہاں اگر فل فور حل نہ کیا گیا تو دونوں ممالک بھارت اور پاکستان کیلے خطر ناک ثابت ہوسکتا ہے اسلئے بھارت کی ہٹ دھرمی کی پالیسی طرق کر کے مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کیلے آنا چاہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر ہورہی تبدیلوں سے صاف ظاہر ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حتمی حل دونوں ممالک کیلے انتہائی ضروری ہے کیونکہ اس مسئلے کو حل کئے بغیر جنوبی ایشاءمیں امن کا قیام نہیں ہوسکتا۔
باجپالیڈر نریندر مودی کی جموں میں کی گی تقریر پر تبصر ہ کرتے ہوئے ظفر اکبر بٹ نے کہا نریندرمودی کو چاہے کی تقریر کرنے سے پہلے کشمیر مسئلے کی تورایخ پٹرھے کیونکہ مسئلہ کشمیر ایک مسئلہ ہے جس کو عالمی برادری نے تسلیم کیا ہوا ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج 27اکتوبر 1947کو کشمیر پر زبردستی اور غیر قانونی طور پر قبضہ کیا اور تب سے آج کشمیری قوم بھارتی جبری قبضے کے خلاف لگاتار قربانیاں دیتی آرہی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارایت کا مطالبہ کر رہے ہے جس کا بھارتی وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے کشمیری عوام سے خووعدہ بھی کیا ہے۔اسلئے دفعہ 370کا خاتمہ کشمیر یوں کے نزدیک اہمیت کامسئلہ نہیں ہیں بلکہ کشمیریوں کا مسئلہ تنازیہ کشمیر ہے جس کیلے انہوں نے لاتعداد قربانیاں دی ہیں۔
انہوں نے نریندرمودوی کے ان الفاظ کی بھی سختی کے ساتھ تردید کی کہ کشمیر میں صر ف پچاس سے سو گھرانے تحریک آزادی کا ساتھ دیتے ہیں اور انہیں آنکھیں کھولنے کا مشور ہ دیتے ہوئے یاد دلایا کہ 2008, 2009 and 2010 میں بھارتی فوج کے ظلم و جبر، تشدد ، مہلک ہتھیاروں کے استعمال کے باوجود لاکھوں کی تعداد میںکشمیری قوم سٹرکوں پر نکل آئی اور بھارتی جبری قبضے کے خلاف احتجاجی مظاہرے بلند کئے جس دوران سینکٹروں کشمیری نوجوانوں کو بلا وجہ اور بے دردی سے شہید کیا گیا۔
انہوں نے بھاجپا لیڈر مووی سے مخاطب ہوکر کہا کہ کشمیر کے حوالے سے بات کرنے سے پہلے آپ کو تواریخ کا مطالہ اچھی طرح کرنا چاہئے ۔ دریں اثناءترجمان نے بارہمولہ کے دو جوانوں پر بدنام زمانہ پبلک سیفٹی کے تحت گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارتی جیلوں میں کشمیری سیاسی نظر بندوں کو رہا کروانے کیلئے بھارت پر اپنا اثر رسوخ استعمال کریں۔


No comments:

Post a Comment