Wednesday, September 30, 2009

تحریک آزادی کے پاداش میں کشمیری نوجوانوں کو پابند سلاسل اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے حریت کانفرنس کے سینئر رہنما

20سال کی عسکری تحریک میں اپنی نوعیت کی پہلی 72 گھنٹے کے طویل مقابلے میں شہید ہوئے کیپٹن شفاعت اور کرنل حیدر کی 15 ویںاور محمد اشرف گنائی، متھن و نصیر احمد، آری پانتھن کی تیسری برسی کے موقعہ پر صدر دفتر پر ایک تقریب منعقد ہوئی ۔جس کی صدارت کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما و چیرمین سالویشن مومنٹ جناب ظفر اکبر بٹ نے کی ۔انہوںنے شہید کیپٹن شفاعت،کرنل حیدر ، محمد اشرف اور نصیر احمد کے علاوہ شہداءکشمیر کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان ہی شہیدوں کی قربانیوں کی وجہ سے اس وقت مسئلہ کشمیر کی گونج عالمی سطح پر سنائی دیے رہی ہے ۔حال ہی میں کرنل قذافی اور حکومت چین کی طرف سے کشمیریوں کے حق میں بیانات بھی انہی لازوال قربانیوں کا نتیجہ ہے
۔جناب بٹ صاحب نے کہا کہ کشمیر کے اندر و باہر تحریک آزادی کے پاداش میں کشمیری نوجوانوں کو پابند سلاسل اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اتناہی نہیں تحریک آزادی کاساتھ دینے والے کشمیری عوام کو ہر طرح کی آزمائشوں سے گذارا جاتا ہے ۔PSA ،Disturbed Area Act اور دوسرے کالے قوانین کو بھی تحریک کے متوالوں پر لاگو کیا جاتا ہے جس کے ذریعے سے انہیں بار بار جسمانی اور ذہنی اذیتوں سے گذارا جاتا ہے ۔جناب بٹ صاحب نے کہا کہ ان بے شمار قربانیوں کا تقاضہ ہے کہ ہم سب یکجہٹ اور یک آواز ہو کر تحریک آزادی کی منزل کو پانے کیلئے خلوص کے ساتھ اجتماعیت کا بھر پور مظاہرہ کریں ۔رابطہ مہم کو آگے بڑھاتے ہوئے جناب ظفر اکبر بٹ نے شہداءکے لواحقین اور جیلوں میں نظر بندوں کے گھر والوں کے ساتھ اظہار یکجہتی و ہمدردی کیلئے اُن سے ملاقات بھی کی ۔ملاقات کے دوران انہوں نے تحریک سے سرشار گھر والوں اور عوام کو یقین دلایا کہ وہ شہداءکے ادھورے مشن تحریک آزادی کو جاری و ساری رکھنے کیلئے اپنی طرف سے بھر پور کوششیں کریں گے ۔جناب ظفر نے شبیر احمد شاہ ،محمد اشرف صحرائی ،محمد سلیم ننھا جی اور دیگر نظر بندوں کی ناساز گار صحت پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تمام نظر بندوں کو غیر مشروط طور رہا کر کے انسان دوستی کا ثبوت فراہم کریں ۔علاوہ ازیں انہوں نے کشمیر سے باہر جیلوں میں بند کشمیریوں کے حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق کے علمبرداروں سے اپیل کی کہ ان نظر بندوں کو وادی کے جیلوں میں منتقل کیاجائے جہاں ان کے گھر والے ان سے ملاقات کرسکھیں گے ۔اس وقت یاست سے باہر 2% لوگ اپنے بچوں سے ملاقات کرنے کے قابل ہیں باقی کئی سالوں سے بند نظر بندوں کو اُن کی گھر والوں سے ملاقات کی کوئی راہ نظر نہیں آرہی ہے ۔دریں اثناءتحریک کے بہی خوا ہ ،انسان دوست اور سابقہ ڈپٹی سیکرٹری مرحوم محمد شفیع میر اور اُن کے ساتھ آٹھ ملازمین کو اُن کی 8 ویں برسی پر خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے جناب بٹ صاحب نے کہا کہ محمد شفیع میر کے خاندان نے تحریک آزادی کیلئے بے شمار قربانیاں دی ہیں یہاں تک کہ اُن کے چچیرے بھائی محمد یاسین کو بھی شہید کیا گیا ۔

No comments:

Post a Comment