Friday, May 29, 2009

سرینگر/۹۲مئی /کے این ایس/ حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اورسالویشن مومنٹ کے چیرمین ظفر اکبر بٹ کو آج اس وقت کرالہ پورہ میں تنظیم کے دیگر کارکنوں سمیت گرفتار کیا گیا جب وہ واتھورہ چوک میں مطاہرین کو خطاب کرنے کے بعد ریلی کی صورت میں سرینگر کی طرف آرہے تھے ۔ کے این ایس نمائندے کے مطابق واتھورہ میں لوگوں نے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے انسانی حقوق کی پامالیوں ،فورسز کے بے تحاشہ استعمال اور نہتے کشمیریوں پر فورسز کے ظلم و جبر اور زیادتیوںکی زبردست الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ کالے قوانین اور دیگر انسانی حقوق کی پامالیوں کا جب تک خاتمہ نہ ہو تب تک مسئلہ کشمیر پر کسی بھی سطح پر گفت و شنید کرنا ایک لاحاصل عمل ہے ۔ مومنٹ کے ترجمان نے ظفر اکبر بٹ کی گرفتاری کی کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس کوبوکھلاہٹ سے تعبیر کیا۔ ظفر اکبر بٹ نے حال ہی میں پیش آئے واقعات جن میں رومانہ جاوید ساکنہ باغ مہتاب اور اس سے پہلے ایک اور لڑکی ساکنہ حیدر پورہ کا آورہ گرد لڑکوں کے ہاتھوں جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے ان آوارہ گردی اور بے راہ روی کے واقعات کو پورے کشمیری سماج کیلئے ایک لمحہ فکریہ قرار دیا ۔سماج میں پنپ رہی بے راہ روی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے اپنا تعاون پیش کرتے ہوئے انہوں نے تمام دینی اور سماجی تنظیموں کے ساتھ ساتھ علماء،دانشور طبقہ ،اساتذہ اور بچوں کے والدین کو آگے آنے پر زور دیا تاکہ بے راہ روی کی وباءکو سماج میں پنپنے سے روکا جائے ۔بٹہ وارہ میں فورسز گاڑی کی زد میں آکر جاں بحق ہوئے نوجوان پر گہر ے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ سیاح ہمارے مہمان ہیں اور مہمان نوازی کرنا ہماری صدیوں سے چلی آرہی کشمیری روایت کا اہم حصہ ہے۔ دریں اثناءظفر اکبر بٹ سابقہ ڈپٹی کمشنر عبدالسلام بٹ کی وفات پر اُن کے لواحقین کے ساتھ تعزیت پرسی کرنے کیلئے اُن کے آبائی گھر واقع صنعت نگر گئے جہاں انہوںنے مرحوم کے لواحقین کے ساتھ تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم نہایت ہی ملنسار اور شریف النفس شخصیت کے مالک تھے ۔

No comments:

Post a Comment