Saturday, July 13, 2013

Zaffar Akber arrested along with activities in srinagar on 13 july 2013

ظفر اکبر بٹ اور کارکنوں کی گرفتاری کی مذمت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ترجمان
۳۱ جولائی سرینگر۔سینئر حریت رہنماءو چیرمین سالویشن مومنٹ ظفر اکبر بٹ اپنے کارکنوں کے ہمراہ پروگرام کے مطابق ۱۳۹۱ کے شہداءکو خراج عقیدت ادا کرنے کیلے گھر کے آس پاس رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے جلوس کی شکل میںمزار شہداءنقشبند جارہے تھے تو پولیس اور سی آر پی کی ایک بھاری جمیعت نے سول لائنز سرینگر میں گھیرا ڈالکر ظفر اکبر بٹ کو حمید ذوالفقار،محمد شفیع،بلال کشمیری،مولوی رشید،مولوی مشتاق،فاروق احمد،اعجاز احمد،مظفر احمد،فیاض احمدسمیت ۲۱کارکنوں کوحراست میں لیکر چھانہ پورہ تھانہ میں بند کردیا گرفتاری کے دوران کارکنوں نے شہداءاور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرہ بلند کئے ۔ترجمان نے چیرمین اور دیگر کارکنو ں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جو فوج کے سائے میں شہداءکو خراج عقیدت ادا کرنے کیلئے خود جاتے ہیں اور حریت پسندوں کو گرفتار یا نظر بند کرتے ہیںاُنکو کوئی حق نہیں ہے کہ وہ ان پاکبازوں کے مزار پر جایئں بلکہ محض دھوکہ اور دکھوا ہے۔ترجمان نے کہا کہ شہداءکے حقیقی وارث وہی ہیں جو اُنکے پاک مشن کواگے لے جانے کیلے محو جدوجہد ہوں اور کشمیر پر ھندوستان کے ناجائز قبضے کو ہٹنے تک سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے۔اور یہی شہداءکو خراج عقیدت ادا کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔






No comments:

Post a Comment