Tuesday, January 12, 2010

خفیہ اور دوطرفہ مذاکرات کشمیری عوام کو کسی بھی صورت قبول نہیں-ر حریت رہنما ظفر اکبر بٹ


فیہ اور دوطرفہ مذاکرات کشمیری عوام کو کسی بھی صورت قبول نہیں۔مسئلہ کشمیر کا حل سہ فریقی مذاکرات میں مضمر ہے۔ ان خیالات کا اظہار حریت کانفرنس کے سینئر رہنما و چیئر مین سالویشن موومنٹ ظفر اکبر بٹ نے منگل کے روز ڈل گیٹ میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران کیا ہے ۔حریت رہنما ظفر اکبر بٹ لاچوک میں سی آر پی اہلکاروں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے ڈلگیٹ کے16 سالہ طالب علم عنایت احمد خان کی فاتحہ خوانی کے موقعہ پر اُن کے گھر گئے جہاں پر انہوں نے عوامی اجتماع سے خطاب کیا۔ ا

پنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام تنازع کشمیر کا بنیادی فریق ہیں جب تک کشمیریو ں کو مذاکرات میں شامل نہیں کیا جاتا تب تک کوئی بھی مذاکراتی عمل سود مند ثابت نہیں ہوگا۔ظفر اکبر بٹ نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کئی قراردادیں اقوام متحدہ میں موجود ہیں اور ان قراردادوں میں واضح طور پر درج ہے کہ کشمیر متنازع اور حل طلب مسئلہ ہے اور اس مسئلہ کے مستقبل کا فیصلہ کشمیری کی مرضی کے مطابق کیاگا۔انہوں نے اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے تسلیم شدہ قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائے تاکہ جنوبی ایشیاءمیں امن کا قیام ممکن ہوسکے۔دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے ایک اعلیٰ سطحی وفد جس کی قیادت ظفر اکبر بٹ کر رہے تھے نے صورہ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے محمد سلیم ننھاجی کی عیادت کی۔ وفد میں بشیر احمد اندرابی،عبدالرو¿ف خان اور معراج الدین کے علاوہ دیگر ساتھی بھی شامل تھے۔اس موقع پرحریت وفد نے سلیم ننھا جی کی عیادت کے لئے آئے ہوئے جے کے ایل ایف آر کے چیئر مین جاوید احمد میر و دیگر کے ساتھ بھی ملاقات کی۔ اس دوران ظفر اکبر بٹ اور جاوید میر نے ہسپتال میں زیر علاج چند روز قبل لال چوک میں سی آر پی اہلکاروں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے واحد ظہور کی بھی عیادت کی اور ان کے ساتھ بھر پور ہمدردی اوریکجہتی کا اظہار کیا۔

No comments:

Post a Comment