Tuesday, January 19, 2010

کشمیریوں کا زیر حراست قتل اور لاپتہ کیوں


سرینگر لالچوک میںبھارتی فوجیوں کے ہاتھوں متاثرہ خاندانوں کی تنظیم جوائنٹ ایسو سی ایشن آف کشمیری افیکٹڈ فیملیز " کے کارکنوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے سرینگر کے میںپُر امن احتجاجی مظاہرہ کیا جس کا مقصد عالمی
برادری کی توجہ زیر حراست لاپتہ افراد کی بازیابی ،لاتعداد اجتماعی گمنام قبروں کی نشاندہی اور ہندوستان کے مختلف جیلوں میں سالہا سالوں سے نظربند کشمیریوں کے رشتہ داروں کی حالت زار کی طرف مبذول کرانا تھا۔تنظیم کے کارکن مطالبہ کررہے تھے کہ جموری ذرایع سے اپنا بنیادی حق ، حق خود ارادیت مانگنا اگر کوئی جرم نہیں ہے’ تو پھر کشمیریوں کا زیر حراست قتل اور لاپتہ کیوں ۔گرفتار کر کے بلاوجہ PSA) ( کے تحت ریاست کے اندر و باہر پابند سلاسل کیوں۔ ہماری ذی عزت ماں ،بیٹیوں اور بہنوں کو بھارتی فورسز کی طر ف سے جنگی ڈھال بناناکیوں ۔ہماری زرخیز زمینوں ،میوہ باغات اور رہائشی جگہوں پر بھارتی فورسز کا ناجائز قبضہ کیوں ۔۶۲ جنوری کے پیش نظر کشمیری خوف زدہ کیوں ۔؟“ کارکنوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ہند اپنے پہلے وزیر اعظم آنجہانی پنڈت جواہر لال نہرو کی طرف سے کشمیریوں سے کئے گئے وعدے کی پاسداری کرے۔ انہوںنے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کو لاپتہ کرنے، انہیں جیلوں میں نظربند کرنے اور زیر حراست قتل کے واقعات کا نوٹس لے اور بھارت کو مجبور کیا جائے تاکہ وہ کشمیریوں پر ظلم و ستم بند کرکے انہیں ان کا بنیادی حق دیا جائے جس کا ان سے وعدہ کیا گیا۔اس موقع پر سینئر حریت رہنما و ایسو سی ایشن کے سرپرست اعلیٰ جناب ظفر اکبر بٹ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے دیرینہ حل کیلئے ساز گار ماحول پیدا کرے جو کہ ریاست سے مکمل فوجی انخلاءمیں مضمر ہے ۔ مسئلہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے جسے سیاسی طور حل کرنے کی ضرورت ہے اسلئے پاکستان ،بھارت اور کشمیری عوام کے ما بین مذکراتی عمل کو آ گے بڑھا نا بے حد ضروری ہے ۔ایسوسی ا یشن کے ذمہ داروں نے میڈیا سے پات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لخت جگروں اور پیاروں کے بارے میں ہمیں ابھی تک یہ نہیں بتا یا گیا کہ گرفتار کرکے زیر حراست اُن کو شہید کہا گیایا نظر بند کیا گیا یا نامعلوم جگہ پر زمین برُد کیا گیا ۔ہم انصاف مانگتے ہیں اور انصاف کے علمبرداروں سے انصاف کی اپیل کرتے ہیں ۔اسکے علاوہ انہوں نے بھارتی افواج اور دوسری ایجنسیوں کے ہاتھوں ظلم و تشدد کے نتیجے میںا پنی زمینوں اور مکانوں سے بے دخل کئے گئے خاندانوں کی اپنے علا قوں میں بحفاظت و عزت کے ساتھ واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں ۔

No comments:

Post a Comment