Wednesday, January 29, 2014

Mass contact of sgr distt 28 and seminar on 29 at aphc rajbagh







 سرینگر/29جنوری /کے این ایس / حرےت کانفرنس (ع ) کے سنےئر لےڈراورسالویشن مومنٹ کے چےر مےن ظفر اکبر بٹ نے کہا کہ کشمےری عوام ظلم و استبداد کے خلاف ہر صورت میں اور ہر سطح پر جدوجہد جاری رکھیں گے اور سخت گےر قوانےن سے نجات پانے کے لئے بھر پور مزاحمت کی جائے کی ۔کے اےن اےس کو موصولہ بےان مےں کہا گےا ہے کہ پتھری بل فرضی جھڑپ میں پانچ نہتے بے گناہ اور معصوم کشمیریوں کی بے دردانہ شہادت کے پس منظر میں فوجی عدالت سے قاتلوں کو بری کرنے کے تناظر میںحریت کانفرنس کے ایک ہفتے کے احتجاجی پروگرام کے ذیل میں ایک اہم سمینار بعنوان” افسپا کی تلوار سے انصاف کا خون“ صدر دفتر راجباغ پر منعقد ہو ا۔ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے حریت رہنماءو چیرمین سالویشن مومنٹ ظفراکبر بٹ نے کہا کہ ، ”کشمیری عوام ظلم و استبداد کے خلاف ہر صورت میں اور ہر سطح پر جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ چنانچہ عوامی تحریک کو دبانے کےلئے جو ظالمانہ قوانین یہاں نافذ کئے گئے ہیں ان کی سخت گیرانہ گرفت سے نجات پانے کےلئے بھر پور مزاحمت کی جائے گی۔ بےان کے مطابق اس سلسلے میں سیاسی ،اخلاقی اور قانونی چارہ جوئی کےلئے ایک منظم کوشش بروئے کار لانے کےلئے اپنے عزم کو دہراتے ہوئے حریت کانفرنس جملہ کالے قوانین کی واپسی کے لئے نہایت سنجیدہ عمل کا آغاز کر چکی ہے۔ ظفر اکبر نے کہا پتھر ی بل واقعہ کو غیرانسانی ، غیر مہذبانہ اور سفاکانہ قراردے کر اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ کشمیری عوام کو کسی بھی طور پر زیر نہیں کیا جاسکتا ۔ پتھری بل واقعہ کے متعلق متذکرہ مجرمانہ حرکات کے خلاف عالمی ضمیر کو جھنجوڑنے کےلئے کہا گیا تاکہ مجرمین کو عدل و انصاف کے تقاضوں کے عین مطابق قرار واقعی سزا دلائی جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں حقوق انسانی کی سنگین اور بدترین پامالیوں کا سبب صرف اور صرف یہ ہے کہ بھارت طاقت کے بل بوتے پر یہاں کی جائز اور مبنی برحق تحریک کو دبانے کےلئے تمام تر سیاسی ، اخلاقی اور قانونی سرحدوں کو پھلانگتا جا رہاہے تاکہ یہاں کے عوام اس تحریک سے دستبردار ہوجائیں لیکن جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں کیا جاتا کشمیری عوام اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے“ افسپاAFSPAاور دیگر کالے قوانین کے کشمیر میں نفاذ کے نتیجے میں بے لگام فورسز کو بے پناہ حاصل اختیارات کے تحت کشمیری عوام کے قتل و غارت گری کی لائسنس فراہم کر نے کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے افسپا اور دیگر کالے قوانین کے خاتمے کےلئے قانونی اور عوامی سطح پر مہم چلانے کو تحریک آزادی کو تکمیل تک پہنچانے کا ایک راستہ قرار دیا۔ بےان کے مطابق انہوں نے کہاکہ حریت کانفرنس مسئلہ کشمیر کے حل کےلئے وعدہ بند ہے اور اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں یا پھر سہ فریقی مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کےلئے کوشاں ہے۔ اس ضمن میںحریت کانفرنس نے ایک سازگار ماحول کے قیام کے لئے کشمیر سے افسپا کا خاتمہ ، کالے قوانین کی منسوخی،نظربندوں کی رہائی اور فوجی انخلا شامل ہے کا اپنا مطالبہ دہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہٹ دھرمی چھورڈ کر حکومت ہندوستان کو حریت کانفرنس کی جانب سے پیش کردہ مطالبات کو روبہ عمل لانے کےلئے مثبت اقدامات اٹھانے چاہئے ۔


No comments:

Post a Comment