Thursday, January 30, 2014

protest led zaffar akber bhat at press colony against pathribal fake encounter case





سرینگر/30جنوری /کے این ایس / پتھری بل فرضی انکاﺅنٹر کیس بندکرنے کیخلاف حریت کانفرنس (ع) کے لیڈران اورکارکنان نے پریس کالونی میں آوازبلند کی ۔اس موقعہ پر سینئرلیڈرظفراکبربٹ نے حقوق البشر پامالیوں کی روکتھام کیلئے سخت قوانین کی منسوخی کوناگذیر قراردیتے ہوئے کہاکہ مسئلہ کشمیرکے حل اورپامالیوں کی روکتھام کیلئے عالمی برادر ی کوآگے آناچاہئے۔اس دوران حریت(ع) نے پتھری بل کیس بند کرنے کیخلاف 31جنوری کوہڑتال کال دہراتے ہوئے عوام سے نمازجمعہ کے بعدپُرامن احتجاج کرنے کی اپیل کی ہے۔کشمیر نیوزسروس کے مطابق حریت کانفرنس(ع) کی طرف سے پتھری بل سانحہ میں ملوث فوجی اہلکاروں کو بری کرنے کے فیصلے کے خلاف ہفتہ بھر کے احتجاجی پروگرام کے سلسلے میں لالچوک سرینگر میں حریت(ع) شعبہ رابطہ عامہ کے سربراہ ظفر اکبر بٹ ،شعبہ عوامی بیداری کے سربراہ جاوید احمد میر اور دیگر درجنوں حریت(ع) کارکنوں کے ایک پرامن احتجاجی مظاہرے کے دوران پتھری بل واقعہ میں ملوث فوجی اہلکاروں کے خلاف فوجی عدالت کی جانب سے کیس خارج کرنے کے خلاف کشمیر میں افسپا ، پبلک سیفٹی ایکٹ، اور ایسے تمام کالے قوانین کے خاتمے ، حقوق انسانی کی سنگین پامالیوں پر روک اور سالہاسال سے جیلوں میں مقید سیاسی نظر بندوں کی رہائی کے حق میں آواز بلند کی۔ اس موقعہ پر ظفراکبربٹ نے کہاکہ بھارت سمیت دنیا بھر میں مختلف قوانین انسانوں اورانکے حقوق کے تحفظ کیلئے بنائے جاتے ہیں لیکن کشمیر میں افسپااورپی ایس اے جیسے کالے قوانین نافذ کرکے نہ صرف یہ کشمیری عوام کے بنیادی شہری حقوق پرکاری ضرب لگائی گئی ہے بلکہ ان ہی کالے قوانین کی آڑ میں بے گناہوں کوموت کی نیندسلادینے کے ساتھ ساتھ پُرامن جدوجہد کی پاداش میں کشمیری حریت پسند سیاسی لیڈران ،کارکنان اور نوجوانوں کوجیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیل کرطویل وقت تک زینت زندان بنادیا جاتا ہے۔ظفراکبر بٹ نے نامہ نگاروں کوبتایاکہ حریت کانفرنس کالے قوانین کے خاتمے ،حقوق انسانی پامالیوں کی روکھتام اورمسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنی پُرامن جدوجہد جاری رکھی جائیگی ۔انہوں نے کشمیر میں حقوق انسانی کی سنگین پامالیوں اور کشمیری عوام کے خلاف ڈھائے جا رہے مظالم کے تئیں عالی برادری کی بے حسی کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں عملاً فوج کی حکمرانی ہے اور یہاں انسانی اور جمہوری قدروں کی کوئی قدر و قیمت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پتھری بل کے واقعہ میں پانچ نہتے شہریوں کے قتل میں ملوث فوجی اہلکاروں کوکلین چٹ دینے سے ہمارے اس موقف کو تقویت ملی ہے کہ کشمیر میں عدل و انصاف اور انسانی حرمت کوئی معنی نہیں رکھتے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ی عوام ایک پر امن اور باجواز جدوجہد میں مصروف ہیں اور یہ عالمی برادری کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل اور کشمیری عوام پرڈھائے جانے والے مظالم کی روکتھام کیلئے آگے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ حریت کانفرنس(ع) کشمیر میں افسپا اور دیگر کالے قوانین کے خاتمے اور یہاں کے عوام کے خلاف ڈھائے جا رہے مظالم، کشمیرسے فوجی انخلا اور مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی اور کشمیر یوں کے نمائندہ قیادت کی حیثیت سے ہم یہ واضح کر دینا چاہتے کہ مسئلہ کشمیر کے حل میں مزید تاخیر کسی بھی طور اس خطے کے دائمی امن کے مفاد میں نہیں ہے ،لہٰذا اگر جنوبی ایشیا میں امن اور ترقی کا خواب دیکھنا ہے تو مسئلہ کشمیر کا حل نا گزیر امر ہے ۔دریں اثناءحریت(ع) نے پتھری بل کیس بند کرنے کیخلاف 31جنوری کوہڑتال کال دہراتے ہوئے عوام سے نمازجمعہ کے بعدپُرامن احتجاج کرنے کی اپیل کی ہے۔کے این ایس کوموصولہ بیان میں حریت کانفرنس(ع) کے ترجمان نے پتھری بل سانحہ میں ملوث فوجی اہلکاروں کو بری کرنے کیخلاف اور کشمیر میں نافذ کالے قوانین کو ہٹائے جانے کے سلسلے میں 31 جنوری جمعہ کو مکمل ہڑتال کی اپیل دہراتے ہوئے کشمیر کے حریت پسند عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس ہڑتال کو ہر سطح پر کامیاب بنا کر تحریک مزاحمت کے تئیں اپنی بھر پور وابستگی کا مظاہرہ کریں اور جمعتہ المبارک کو بعد از نماز جمعہ پر امن احتجاج کریں۔ادھرحریت(ع) کے سینئرلیڈرظفراکبربٹ اورجاویداحمد میر نے کشمیری عوام سے پُر زور اپیل کی کہ وہ کالے قوانین کی منسوخی کے مطالبے میں 31جنوری بروز جمعہ کو حریت کانفرنس کی طرف سے دی گئی ہڑتال کی کال کو کامیاب بنا کر ان مظالم کے خلاف متحدہ ہو کر احتجاج کریں

No comments:

Post a Comment