Monday, February 10, 2014

continued to be police station

 ۰۱ فروری ۔۔سالویشن مومنٹ کے وائس چیرمین اور آزاد کشمیر حریت چیپٹرکے لیڈر طفیل الطاف بٹ نے کہا کہ شہید محمد مقبول بٹ اور شہید محمد افضل گوروکی برسیوں کے پیش نظر پوری وادی کو فوجی چھاونی میں تبدیل کرکے اور اعلانیہ و غیر اعلانیہ کرفیو کے ذریعے لوگوں کی نقل و حرکت کو انکے گھروں تک محدود کردیاگیا جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے اور عالمی اداروں سے کشمیریوں پر بار بار فوجی طاقت کے بلا جواز استعمال کو روکنے کیلئے اپیل کی۔طفیل نے پوری وادی میں کریک ڈاون کرکے سینکڑوں حریت پسند لیڈر و کارکناں بشمول سینئر حریت لیڈر وچیرمین سالویشن مومنٹ ظفر اکبر بٹ کو پچھلے ۶ فروری کو گرفتار کرکے مسلسل پولیس سٹیشن چھانہ پورہ میں بند کرنے کی بھی شدید الفاظ میںمذمت کی۔سینئر مزاحمتی لیڈران جناب سید علی شاہ گیلانی ، جناب محمد یاسین ملک ،جناب شبیر احمد شاہ سمیت دوسرے تحریک آزادی پسند قائدین کو گرفتار کرکے تھانوں میں نظر بند کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا دنیاءانسانیت کے علمبرداروں کو بھی شہید محمد مقبول بٹ اور شہید محمد افضل گوروکی باقیات کو تہارڑ جیل دہلی سے واپس لوٹانے میں کشمیری عوام کی حمائت میںبھر پور کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ یہ ایک صریحاً انسانی معاملہ ہے۔طفیل کشمیری عوام پر بلاجواز پابندیاں ہٹانے اور تھانوں اور جیلوں سے قائدین و کارکنان کو رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام مسئلہ کشمیر کے باوقار اور قابل قبول حل تک اور شہیدبٹ اور گورو کی باقیات واپس لوٹانے تک ریاستی عوام پوری دنیاءمیں اپنی سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

No comments:

Post a Comment