Thursday, February 27, 2014

protest at press colony and arrested after protest








سرینگر27فروری //کے این این // جمعہ کے روز ہڑتال اور احتجاجی مظاہروںکے پیش نظرپولیس نے مزاحمتی لیڈران کے خلاف کریک ڈاون شروع کرتے ہوئے سالویشن مومنٹ کے چیرمین اور حریت (ع) کے لیڈر ظفر اکبر بٹ کو چھانہ پورہ سے گرفتار کر کے تھانے میں مقید رکھا گیا ہے جبکہ حریت (جے کے) کے شبیر احمد شاہ،تحریک حریت کے جنرل سیکریٹری محمد اشرف صحرائی کو خانہ نظر بند رکھا گیا۔اس دوران مزاحمتی لیڈان نے پولیس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے حربوں سے وہ رواں جدوجہد سے دستبردار نہیں ہونگے۔اس دوران سید علی گیلانی نے کپوارہ میں فوج کے ہاتھوں 7نوجوانوں کی مشکوک حالات میں ہلاکت، ان کی لاشوں کا مطالبہ کرنے والے تمام عام شہریوں پر طاقت کے بے تحاشا استعمال اور اس واقعے کی کسی غیر جانبدار ادارے کی طرف سے تحقیقات کرائے جانے پر زور دینے کے لےے 28مارچ جمعہ کو مکمل ہڑتال اور نماز کے بعد پُرامن مظاہرے کرنے کی اپیل دہرائی ہے۔کشمیر نیوز نیٹ ورک کے مطابق جمعہ کے روز حریت(گ ) کی جانب سے دی گئی احتجاجی ہڑتال کال اور مظاہروں کے پیش نظر پولیس نے مزاحمتی لیڈران کے خلاف کریک ڈاﺅن شروع کرتے ہوئے سالویشن مومنٹ کے چیرمین اور حریت (ع) کے لیڈر ظفر اکبر بٹ کو چھانہ پورہ سے گرفتار کر کے تھانے میں مقید رکھا گیا ہے جبکہ حریت (جے کے) کے شبیر احمد شاہ،تحریک حریت کے جنرل سیکریٹری محمد اشرف صحرائی کو خانہ نظر بند رکھا گیا۔اس سلسلے میں سالویشن مومنٹ ترجمان نے پولیس کی طرف سے اس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمتی لیڈران کے خلاف بلا جواز کریک ڈاون شروع کیا گیا ہے ۔ سالویشن مومنٹ کے ترجمان نے کے این این کو بتایا کہ تنظیم کے چیرمین ظفر اکبر بٹ کو اُس وقت پولیس نے جمعرات بعد دوپہر گرفتار کیا جب وہ واپس گھر لوٹ رہے تھے ۔ انہوںنے کہا کہ موصوف تنظیم کام کاج کے حوالے سے حریت دفتر پر گئے ہوئے تھے اور جب وہ واپس اپنی گھر کی طرف لوٹ رہے تھے تو چھانہ پورہ کے مقام پر انہیں پولیس کی ایک پارٹی نے گرفتار کر کے چھانہ پورہ پولیس اسٹیشن میں مقید رکھا۔ ترجمان نے پولیس کی کارروائی کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ۔

No comments:

Post a Comment