Saturday, February 13, 2010

’سرنڈر پالیسی تحریک کو کمزور کر نے کی کوشش

حریت کانفرنس کے سےنئر لیڈر اور سالوےشن مومنٹ کے سربراہ ظفر اکبر بٹ نے بھارتی حکومت کی سرنڈر پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ تحریک آزادی کشمیر کو کمزور کرنے کی بھارت کی ایک چال ہے اور ہمیں اس بات کا مکمل یقین ہیں کہ کوئی بھی کشمیری بھارت کی اس سازش کا شکار نہیں ہوگا۔ ایک بیان کے مطابق ظفر اکبر بٹ نے جامع مسجد اوم پورہ مےں جمعہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام اس بات سے بخوبی آگاہ ہے کہ پہلے جوچند لوگ بھارت کی اس طرح کی پالیسیوں کے شکار ہوئے ہیں وہ آج کل کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جبکہ بھارت باز آباد کاری کے نام پر کشمیر میں نسل کشی کا ایک اور سلسلہ جار ی کرنا چاہتا ہے اور بھارت ایک طرف باز آباد کاری کی بات کررہا ہے اور دوسری جانب کشمیریوں کا قتل عام جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ رہا شدہ حرےت پسندوں کو آج بھی کیمپوں میں ہفتہ وار حاضریاں دینا پڑتی ہے اوربھارتی حکومت جب چاہتی ہے تو انہیں پی ایس اے کے تحت گرفتار کیا جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انہیں نہ پاسپورٹ دیا جاتا ہے اور نہ ہی انہیں کوئی کاروبار کرنے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے بلکہ بھارت ایسے نوجوانوں کو ایک منظم سازش کے تحت قتل کروانا چاہتا ہے۔انہوں نے پولیس کی طرف سے گزشتہ چند روز کے دوران سرینگر، ورمل ،سوپور،اسلام آباد ،شوپیان اور دیگر علاقوں سے سینکڑوں نوجوانوں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے اسے انتقامی کارروائی قراردیا۔ظفر اکبر بٹ نے شبیر احمد شاہ ،نعیم احمد خان اور فردوس احمد شاہ کی گرفتاری اور کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند کرنے کی بھی مذمت کرتے ہوئے کشمیر سے بھارتی فوجی انخلاءاور ےہاں رائج تمام کالے قوانین کی منسوخی اور تمام سیاسی نظربندوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوںنے مزید کہاکہ کشمیر سے فوجی انخلائ اور وہاں رائج کالے قوانین کی منسوخی کے بغیر علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند نہیں کرائی جاسکتی۔انہوںنے کہاکہ بھارت حریت رہنماوں کی گرفتاریو ں اور کشمیریوںپر طاقت کے وحشیانہ استعمال کے ذریعے جدوجہد آزادی کشمیرکو کچلنا چاہتا ہے۔ تاہم انھوںنے کہاکہ کشمیری شہداءکی عظیم قربانیوں کو رائیگاں نہیں ہونے دیا جائے گا اور جدوجہد آزادی کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ظفر اکبر بٹ نے جمہوری طاقتوں سے اپیل کی کہ وہ کشمیر میں غیر قانونی طورپر نظر بند حریت رہنما?ں کے ساتھ روا رکھے جانے والے ابتر سلوک کا سخت نوٹس لیں اور ان کی غیر مشروط اور فوری رہائی کیلئے بھارت پر دباوڈالیں۔ فورسز کی طرف سے حال ہی میں معصوم طالب علموں کی بہےمانہ ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت منصوبہ بند سازش کے تحت کشمےر میں نسل کشی کر رہا ہے جس کی تازہ مثال زاہد فاروق اور وامق فاروق کی ہلاکتےں ہیں۔اس دوران حریت لیڈروں اور کارکنوں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے ہتھکنڈوں سے کشمیر کے لوگوں کو اپنی جدوجہد بر ائے حق خود ارادیت سے باز نہیں رکھا جاسکتا ہے

No comments:

Post a Comment